نئی دہلی، 29؍ستمبر(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا )قتل کے ایک معاملے میں آر جے ڈی لیڈر شہاب الدین کو پٹنہ ہائی کورٹ کی طرف سے ضمانت دئیے جانے کو چیلنج کرنے والی اپیلوں پر سپریم کورٹ نے آج اپنا فیصلہ کل تک کے لیے محفوظ رکھ لیا۔جسٹس پی سی گھوش اور جسٹس امیتاؤ رائے کی بنچ نے اپنا فیصلہ کل تک کے لیے محفوظ رکھ لیا۔اس سے پہلے شہاب الدین اور دیگر لوگوں کی جانب سے پیش ہوئے وکلاء نے معاملے میں اپنی اپنی دلیلیں بنچ کے سامنے رکھیں۔سینئر وکیل شیکھر نفاڈے شہاب الدین کی جانب سے پیش ہوئے اور انہوں نے اپنے موکل کو ضمانت دئیے جانے کو چیلنج کرنے والی اپیلوں کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ عام حالات میں زندگی اور چھوٹ کی بنیاد کی خلاف ورزی نہیں کی جانی چاہیے ۔عدالت نے پٹنہ ہائی کورٹ کے سامنے حقیقت نہیں رکھنے کے لیے بہار حکومت کو کل سخت پھٹکار لگاتے ہوئے کہا تھاکہ کیا اس کے ضمانت پانے تک آپ سوئے ہوئے تھے۔ہائی کورٹ نے قتل کے معاملے میں آرجے ڈی کے لیڈر محمد شہاب الدین کو ضمانت دے دی تھی۔نتیش کمار حکومت کے وکیل سے عدالت عظمی نے سخت سوال کئے تھے اور شہاب الدین کے خلاف معاملے کی پیروی کرنے میں سنجیدہ نہیں رہنے کے لیے ان کوپھٹکار لگائی تھی۔نتیش حکومت میں راشٹریہ جنتا دل بھی اتحادی پارٹی ہے۔سیوان کے رہائشی چند رکیشور پرساد کی طرف سے وکیل پرشانت بھوشن نے بھی شہاب الدین کی ضمانت منسوخ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کل کہا تھا کہ اسے ضمانت پر رہا کرنا انصاف کا مذاق ہے۔چند رکیشور پرساد کے تین بیٹوں کو دو الگ الگ واقعات میں قتل کر دیا گیا تھا ۔شہاب الدین کی جانب سے سینئر وکیل شیکھر نفاڈے نے کہا تھا کہ ان کا موکل میڈیا ٹرائل کا شکار ہے۔انہوں نے کہا تھا کہ ریاستی حکومت کو غیر جانبدار ہونا ہو گا اور شخصی آزادی کے ساتھ کھلواڑ نہیں کیا جا سکتا۔